Taawun

فاسٹ فوڈ۔۔۔یا۔۔۔فاسٹ سکریوڈ (تباہی)

Disadvantages of Eating Fast Food

”فاسٹ فوڈ“یعنی تیزی سے تیار ہونے والے خوراکیں،اس طرح کی غذائیں عام طور پر جلدی اور آسانی سے دستیاب ہوتی ہیں کیونکہ انکی تیاری میں زیادہ وقت صرف نہیں ہوتا۔ وقت بچانے کی خاطر اس طرح کی خوراک کے زیادہ استعمال سے انسانی جسم کو کئی سنگین نقصانات کا سامنا بھی کرنا پڑتا ہے۔

امسال دیر سے لیکن سست روی، خاموشی اور شدت سے آنیوالی سردی اپنے ساتھ سموگ کے علاوہ کئی بیماریاں اور وائرل انفیکشنز کی سوغات بھی لے کر آئی ہے۔ ایسے شدید موسم میں احتیاطی تدابیر اختیار کرنے  کی اہمیت،عام دنوں کی نسبت مزید زیادہ بڑھ جاتی ہے اور اس میں لاپرواہی برتنے سے ناصرف خود کا نقصان ہوتا ہے بلکہ پورا خاندان اورگردونواح کے لو گ بھی متاثر ہوتے ہیں۔

موسم سرما میں خوراک بالخصوص صحت مند خوراک کا انتخاب انتہائی ا ہم مرحلہ ہوتا ہے۔ ویسے تو کسی بھی موسم میں فاسٹ فوڈ کا استعمال صحت کیلئے بہت زیادہ نقصان دہ ہوتا ہے لیکن سردیوں میں یہ غذائیں (جوکہ عام طور پر زیادہ چربی، شوگر اور ضرورت سے زائد نمکیات سے بھرپور  ہوتی ہیں) صحت کو خوفناک حد تک  متاثر کرتی ہیں۔

فاسٹ فوڈ کا استعمال زیادہ چربی اور کیلوریز کی فراوانی کا باعث بنتا ہ ہے جس سے وزن بڑھتا ہے اور بڑھتے ہوئے وزن سے دل کے امراض اور ذیابطس جیسی بیماریوں کا خطرہ بھی بہت زیادہ ہو جاتا ہے۔

فاسٹ فوڈ میں عموماً چربی اورکولیسٹرول کی زیادہ مقدار پائی جاتی ہے جس سے ہارٹ اٹیک، ہائی بلڈ پریشر اور دیگر قلبی بیماریوں کا خطرہ مزید بڑھ جاتا ہے۔صارفین کو پر لطف فاسٹ فوڈ فراہم کرنے کیلئے اس میں آرٹیفیشل رنگ اور ذائقے بھی استعمال کیے جاتے ہیں جوکہ اکثر اوقات کیمیکلز سے بنے ہوتے ہیں اور براہ راست مختلف بیماریوں کا سبب بنتے ہیں۔

نیوٹریشنز کی کمی اور کیلوریز کی زیادتی کے باعث نظام انہضام اور بھوک میں بے ترتیبی جنم لیتی ہے جس سے ڈیپریشن اور بے چینی جیسی بیماریاں جنم لیتی ہیں۔ دماغی نقصانات کے ساتھ ساتھ یہی عناصر معدے کی متعدد بیماریوں کا  بھیموجب بنتے ہیں۔ انسانی صحت کیلئے خطرناک ثابت ہونے والے اجزاء پرمشتمل فاسٹ فوڈ جِلد کی بڑھتی ہوئی چربی اور کئی جِلدی امراض کاسبب بھی بنتی ہے۔

اکثر رات کے اوقات میں فاسٹ فوڈ کا زیادہ استعمال ڈائیجسٹو سسٹم کو مشکل میں ڈال دیتا ہے۔ سونے سے قبل ایسی خوراک استعمال کرنے سے اسے مکمل ہضم ہونے کا وقت نہیں مل پاتا جس سے معدہ خطرناک حد تک تناؤ کا شکار رہتا ہے اور مسلسل اسی روِش کو اختیار کرنے سے معدے کی بیماریوں کا خطرہ بھی بہت زیادہ بڑھ جاتاہے۔

حالیہ دنو ں کے اندر خواتین میں بھی فاسٹ فوڈ کے استعمال کا رجحان تیزی سے بڑھا ہے،جسکی بحث طلب کئی وجوہات ہیں لیکن اگر ہم نقصانات کی بات کریں تو ان میں ہارمونل تبدیلیوں کی وجہ سے چڑچڑا پن سر فہرست ہے۔ موڈ سوِنگز کی وجہ سے فیصلہ سازی اور اہم امور انجام دینے میں کئی کوتاہیاں سرزد ہوجاتی ہیں جوکہ بلآخر مزید پریشانیوں اور ڈیپریشن کا سبب بنتی ہیں۔

فاسٹ فوڈ میں موجود اضافی کیلوریز سے جسم کا وزن بڑھتا ہے جو کہ انسانی جسم میں سستی اور غنودگی جیسے عوامل کو پروان چڑھانے میں معاونت کرتا ہے۔ چاق و چوبند جسم کی بجائے ڈھیلااور سست جسم کئی مخفی اور عیاں مسائل کی اماجگاہ ہوتا ہے۔ ایسی خوراکوں میں شامل شوگر اور کافین کی خاص مقدار اعصابی نظام کو متاثر کرکے انسانی جسم میں تھکاوٹ اور متعدد بیماریاں پیدا کرتی ہے جبکہ موسم سرما میں صحت کی بہتری کیلئے اعتدال کے ساتھ پھلوں اور ڈرائی فروٹس کا استعمال،فاسٹ فوڈ کا زبردست نعم البدل ثابت ہوسکتا ہے۔یہ موسمی پھل مختلف وٹامنز فراہم کرتے ہیں جو صحتمندجِلد، بال اور دانتوں کے لئے بہت مفید ہوتے ہیں۔اس کے علاوہ ڈرائی فروٹس میں موجود فائبر ز مسلسل فعال نظام ہضم کیلئے معاون ثابت ہوتے ہیں جو کہ وزن کنٹرول کرنے میں بھی مدد فراہم کرتے ہیں۔سیب اور نارنجی جیسے پھلوں میں وٹامن سی کی بھرمار ہوتی ہے جس میں موسمی بیماریوں (نزلہ وزکام) سے مکمل حفاظت کرنے کی صلاحیت موجود ہوتی ہے جبکہ فاسٹ فوڈ میں موجود نمک اور چربی،ہائی بلڈ پریشر اور کولیسٹرول بڑھانے کا موجب بنتی ہیں جو دل کے جملہ مسائل کو جنم دیتیہیں۔

موسم سرما کا آغاز ہوتے ہی فاسٹ فوڈ کھانے کی اعادات میں بھی اضافہ ہو جاتاہے جس سے لوگوں کی اکثریت صحت مند رہنے کے گمان میں سنگین خطرات میں مبتلا ہوجاتی ہے۔خاص طور پر  سردی کے موسم میں فاسٹ فوڈکے اندر موجود  غذائیت سے محروم بلینڈ کی گئی چیزوں کے استعمال سے انسانی صحت کو ناقابل تلافی نقصان پہنچتا ہے کیونکہ فاسٹ فوڈ میں موجود ٹرانس فیٹس، نمک اور چینی کی بھاری مقدار انتہائی مضر صحت  ہوتی ہے۔

دور حاضر میں زندگی کی بھاگ دوڑ اور مصروفیات کے باوجوداپنی صحت کا خیال رکھنا،ہماری انتہائی اہم ذمہ داری ہے۔ جسمانی تندرستی قائم رکھنے کیلئے موسم کی سختی کے دوران بیرونی حفاظت کے ساتھ ساتھ  اندرونی صحت کیلئے کیے جانیوالے اقدامات بھی نہایت ناگزیر ہیں۔ جیسا کہ بیرونی حفاظت کیلئے گرم ملبوسات کا استعمال، ہاتھ پاؤں اور جسم کی صفائی یقنی بنانا،ورزش کرنا اور صحت بخش فضاء اور ماحول میں سانس لینا وغیرہ شامل ہے، بالکل اسی طرح اندرونی صحت کی حفاظت کیلئے بھی پھلوں اور ڈارائی فروٹس کا زیادہ سے زیادہ استعمال بہت فائدہ مند ہوتا ہے۔ ان غذاؤں میں موجود  وٹامنز، صحت کیلئے ضروری معدنیات اور آنٹی آکسیڈینٹس سے بھرپور ہوتے ہیں جو جسم کو قوی بناتے ہیں۔ ان میں موجود فائبر ز،آنٹی آکسیڈینٹس اور دیگر مفید اجزاء انسان کو مختلف بیماریوں سے بچانے میں مدد فراہم کرتے ہیں۔ سخت موسم میں موسمی پھلوں اور ڈرائی فروٹس کے استعمال کا مقصد محض خوراک کی ضروریا ت پوری کرنا نہیں ہوتابلکہ یہ چیزیں انسانی جسم کو تادیرصحت مند اور چست و توانا رکھنے میں اپنا بھرپور کردار ادا کرتی ہیں۔

محمد اویس ضیاء

Facebook Comments Box

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *