Taawun

جیت لو، شکست مان لو یا پھر گیم سے باہر نکل جاؤ

win-and-lose-and-quit.png

جیت لو، شکست مان لو یا پھر گیم سے باہر نکل جاؤ!

یہی تین آؤٹ پٹ ممکن ہو سکتے ہیں۔

ڈاکٹر لوریٹا نے اس پر بہت تفصیل سے لکھا ہے کہ جانوروں کی یہ خاصیت ہے کہ جب وہ ہار جاتے ہیں تو گیم سے باہر نکل جاتے ہیں۔ان کو جب لگتا ہے کہ وہ جیت نہیں سکتے تو وہ میدان سے بھاگ جاتے ہیں۔

لیکن انسان کے ساتھ یہ معاملہ سب سے مختلف ہے۔سب سے آسان یہی ہے کہ آپ بھاگ گئے ہیں اور اب آپ دوبارہ کوشش نہیں کریں گے۔ایسی صورتحال میں جب کوئی شخص کسی میدان کو چھوڑ کے بھاگ جاتا ہے،

خواہ وہ میدان کرکٹ کا ہو، کاروبار کا ہو،کوئی نوکری کا ہو سکتا ہے یا کسی پروجیکٹ کا ہو سکتا ہے۔

جب آپ نے کھیلنا بند کر دیا ہے تو جیتنے کا کوئی چانس نہیں ہے۔

اسی لیے انسانی زندگی میں جو لوگ ہار جاتے ہیں تو ان کے لیے آسان حل بھاگ جانا ہے۔

اس کی بجائے انہیں یہ لفظ استعمال کرنے سے گریز کرنا چاہیے کہ میں ہار گیا ہوں،جبکہ انہیں کہنا چاہیے کہ میں جیت نہیں سکا۔اور میں کوشش جاری رکھوں گا میں پھر جیت سکتا ہوں۔

میں یہ کہتا ہوں کہ اگر ہم کہیں جیت نہ سکیں تو ہمیں بھاگنا نہیں چاہیئے بلکہ ہمیں کوشش جاری رکھنی چاہیے۔میدان چھوڑ کر بھاگنا عام طور پر جانوروں کی ایک صفت ہے۔

آپ کو اور مجھے اس بات پر سوچنا چاہیے کہ وہ ٹیم جو سو مرتبہ جیتی ہو ممکن نہیں کہ ہار نہیں سکتی۔ابھی حال ہی میں آپ کے سامنے ایک مثال ہے کہ کرکٹ ورلڈ کپ میں انڈین ٹیم مسلسل جیتتی رہی اور آخر میں ہار گئی۔اب اس کے بعد ان کا رویہ یہ نہیں ہونا چاہیے کہ وہ دوبارہ نہیں کھیلیں گے۔ممکن ہے انہیں کامیابی مل جائے۔

آئیں کوشش کریں کہ اگر کہیں ہم ہار جائیں تو میدان چھوڑ کر بھاگ نہ جائیں بلکہ ہمیں کوشش جاری رکھنی چاہیے۔میں ایک مثال کے ساتھ بات مکمل کرنا چاہوں گا کہ میرا تعلق کاروباری طور پر ٹیکسٹائل سے ہے۔اسی کے تحت جو لوگ ٹیکسٹائل سے تعلق رکھنے والے ہیں اور ان کو نفع بھی ہوتا رہا،نقصان بھی ہوتا رہا اور وہ پھر بھی سروائول کر گئے تو ان کو پریشانی کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا اگر تو ان کا ردعمل اس کے بر عکس ہو گا تو وہ سنہری موقع ملنے پر بھی مستفید نہیں ہو پائے گا۔

کوشش کریں میدان نہ چھوڑیں۔اگر میدان میں رہیں گے تو کوئی نہ کوئی چوکا چھکا لگ ہی جائے گا۔کسی بھی وقت پچھلی کسر پوری ہو ہی جائے گی۔ میدان نہ چھوڑیں۔

بات اچھی لگے تو آگے پہنچانے میں ہماری مدد کریں۔

میں تو ایسا سوچتا ہوں

ڈاکٹر محمد مشتاق مانگٹ

تعاو ن فاؤنڈیشن پاکستان

Facebook Comments Box

Related Posts

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *