ایک چھوٹی سے خواہش یا تمنا اگر میں انگریزی میں کہنا چاہوں تو یوں کہ
?Can we unite and live together
میں نے یہ دیکھا کہ لوگ ایک گھر،ایک دفتر، ایک ادارے، ایک محلے میں اکٹھے رہتے تو ہیں، اکٹھے کھانا پینا کرتے ہیں، اکٹھے مل کر ایک تنظیم میں یا فیکٹری میں کام کرتے ہیں مگر وہ اکٹھے زندہ نہیں رہ رہے ہوتے۔
.They are not living together but only staying together
میرا خیال ہے کہ وہ اکٹھے رہ تو رہے ہوتے ہیں مگر اکٹھے جی نہیں رہے ہوتے۔
قارئینِ کرام! اکٹھے رہنے میں اور اکٹھے جینے بہت زیادہ فرق ہے۔ بعض اوقات ہم گھروں میں بھی دیکھتے ہیں کہ میاں بیوی بھی سالہاسال اکٹھے رہتے ہیں مگر اکٹھے جیتے نہیں۔ کہیں اولاد ماں باپ کے ساتھ رہتی ہے، مل کر رہتے ہیں کھاتے پیتے بھی ساتھ ہیں، ایک گھر میں رہتے ہیں مگر اکٹھے جی نہیں پاتے۔ دفاتر میں بھی اکثر لوگ اکٹھے رہتے ہیں، اکٹھے کام کرتے ہیں، ایک ہی دفتر میں مگر اکٹھے جیتے نہیں ہیں۔اکٹھے سوچتے نہیں، اکٹھے دیکھتے نہیں، اکٹھے کسی ایک مشترکہ منزل کی طرف پہنچنے کی کوشش نہیں کرتے۔ آپ نے بہت ساری ٹیموں کو بھی اکٹھے کھیلتے دیکھا ہوگا وہ ایک ساتھ کھیلتے ضرور ہیں مگر اکٹھے جیتتے نہیں ییں۔
اکثر اوقات ہر آدمی دراصل اپنی جیت کے پیچھے چل رہا ہوتا ہے۔اس کے گولز کتنے بنیں گے، اس کے رنز کتنے بنیں گے، وہ کتنی وکٹیں لے گا؟ ہم اگر کہیں کام کرتے بھی ہیں تو یہ سوچتے ہیں کہ کون کتنا بڑا معرکہ سر انجام دیتا ہے؟ کس کی سیلز زیادہ ہوتی ہیں الغرض انفرادی منزل کا رجحان زیادہ ہے۔
کیا ہم اکٹھے جی سکتے ہیں یا اکٹھے رہ سکتے ہیں؟ اگر آپ نے یہ مثال دیکھنی ہو تو میں آپ بتاؤں کہ میں نے یہ مثال انسانوں سے زیادہ جانوروں میں دیکھی ہے۔ اگر آپ دنیا کے بڑے بڑے جنگلوں میں جا کے دیکھیں بالخصوص افریقہ کے جنگلوں میں دیکھیں تو وہاں جانوروں اور پرندوں کے بہت بڑے گروہ ایک ساتھ مل کر جیتے نظر آتے ہیں۔ جب ان پہ کوئی حملہ آور حملہ کرتا ہے تو وہ اکٹھے مل کر اس کا سامنا کرتے ہیں، اگر پانی کہیں مل جائے تو ایک دو پہلے نہیں جھپٹتے بلکہ وہ مل کر پانی پیتے ہیں۔ ہاتھیوں کی مثال دیکھ لیں اگر ان پہ کوئی مشکل آتی ہے تو وہ مل کر اپنے بچوں کو جھنڈ میں چھپا لیتے ہیں۔ کوئی ان پہ حملہ کرے تو یہ مل کر اکٹھے ہو کر جوابی کارروائی کرتے ہیں۔ اگر کہیں گھاس نظر آجائے تو وہ مل کر کھاتے ہیں لیکن انسانوں کا معاملہ ذرا مختلف ہے۔ایسا نہیں کہ بالکل نہیں مگر کئی جگہ میں نے دیکھا ہے کہ لوگ اکٹھے رہتے تو ہیں مگر اکٹھے جیتے نہیں اور یہی لوگوں میں آپس میں دوری کا سبب بنتا ہے۔
آئیں ہم سب مل کر اکٹھے رہنے کے ساتھ ساتھ اکٹھے جینے کا ہنر سیکھتے ہیں۔ انشاء اللہ اس سے زندگیوں میں سکون آئے گا، اگر ہماری بات آپ کو اچھی لگے تو اسے آگے پہنچانے میں ہماری مدد کریں۔
میں تو ایسا سوچتا ہوں
ڈاکٹر محمد مشتاق مانگٹ
تعاون فاؤنڈیشن پاکستان